پاکستان

Billeder tilhører og er skudt af: Daniel Villadsen/DvPhoto 

پاکستان

 

ایمل ایک نوجوان تھا جسے سائیکل چلانے کا بے حد شوق تھا۔ وہ اپنے علاقے کا ایک جانا پہچانا چہرہ تھا، کیوں کہ اسے ہمیشہ اپنی سائیکل پر دیکھا جا سکتا تھا، چاہے وہ دھوپ ہو، بارش ہو یا سردی۔ ایمل کا کہنا تھا کہ جب وہ سائیکل چلاتا ہے تو وہ خود کو دنیا کے ہر غم سے آزاد محسوس کرتا ہے۔ایمل ایک نوجوان تھا جسے سائیکل چلانے کا بے حد شوق تھا۔ وہ اپنے علاقے کا ایک جانا پہچانا چہرہ تھا، کیوں کہ اسے ہمیشہ اپنی سائیکل پر دیکھا جا سکتا تھا، چاہے وہ دھوپ ہو، بارش ہو یا سردی۔ ایمل کا کہنا تھا کہ جب وہ سائیکل چلاتا ہے تو وہ خود کو دنیا کے ہر غم سے آزاد محسوس کرتا ہے۔ ایمل ایک نوجوان تھا جسے سائیکل چلانے کا بے حد شوق تھا۔ وہ اپنے علاقے کا ایک جانا پہچانا چہرہ تھا، کیوں کہ اسے ہمیشہ اپنی سائیکل پر دیکھا جا سکتا تھا، چاہے وہ دھوپ ہو، بارش ہو یا سردی۔ ایمل کا کہنا تھا کہ جب وہ سائیکل چلاتا ہے تو وہ خود کو دنیا کے ہر غم سے آزاد محسوس کرتا ہے۔

 

ایمل ایک نوجوان تھا جسے سائیکل چلانے کا بے حد شوق تھا۔ وہ اپنے علاقے کا ایک جانا پہچانا چہرہ تھا، کیوں کہ اسے ہمیشہ اپنی سائیکل پر دیکھا جا سکتا تھا، چاہے وہ دھوپ ہو، بارش ہو یا سردی۔ ایمل کا کہنا تھا کہ جب وہ سائیکل چلاتا ہے تو وہ خود کو دنیا کے ہر غم سے آزاد محسوس کرتا ہے۔

ایمل ایک نوجوان تھا جسے سائیکل چلانے کا بے حد شوق تھا۔ وہ اپنے علاقے کا ایک جانا پہچانا چہرہ تھا، کیوں کہ اسے ہمیشہ اپنی سائیکل پر دیکھا جا سکتا تھا، چاہے وہ دھوپ ہو، بارش ہو یا سردی۔ ایمل کا کہنا تھا کہ جب وہ سائیکل چلاتا ہے تو وہ خود کو دنیا کے ہر غم سے آزاد محسوسکرتا ہایمل ایک نوجوان تھا جسے سائیکل چلان کا بے حد شوق تھا۔ وہ اپنے علاقے کا ایک جانا پہچانا چہرہ تھا، کیوں کہ اسے ہمیشہ اپنی سائیکل پر دیکھا جا سکتا تھا، چاہے وہ دھوپ ہو، بارش ہو یا سردی۔ ایمل کا کہنا تھا کہ جب وہ سائیکل چلاتا ہے تو وہ خود کو دنیا کے ہر غم سے آزاد محسوس کرتا ہے۔ایمل ایک نوجوان تھا جسے سائیکل چلانے کا بے حد شوق تھا۔ وہ اپنے علاقے کا ایک جانا پہچانا چہرہ تھا، کیوں کہ اسے ہمیشہ اپنی سائیکل پر دیکھا جا سکتا تھا، چاہے وہ دھوپ ہو، بارش ہو یا سردی۔ ایمل کا کہنا تھا کہ جب وہ سائیکل چلاتا ہے تو وہ خود کو دنیا کے ہر غم سے آزاد محسوس کرتا ہے۔